2023 میں کیا پڑھنا چاہئے

وقت اپنی رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے، نہ یہ کبھی کسی کے لئے ٹھہرا ہے اور نہ کبھی کسی کے انتظار میں اس نے  اپنے کام میں کمی و کوتاہی سے کام لیا ہے۔ اور شاید یہی وجہ ہے کہ دنیا میں بولی جانے والی تمام زبانوں میں وقت کے متعلق بیش قیمتی روایتیں اور اقوال مشہور ہیں۔ دنیا میں پیدا ہونے والے تمام نامور مفکرین اور دانشوران نے سب سے زیادہ جس چیز کی اہمیت پر زور دیا ہے وہ وقت ہے۔ جن لوگوں نے اپنی زندگی میں وقت کا صحیح استعمال کیا ہے وہ کامیاب ہوئے ہیں اور جنہوں نے وقت کی ناقدری کی ہے زمانہ بھی ان سے روٹھ گیا اور انہیں گمنامی کے ایسے غار عمیق میں دھکیل گیا کہ اب کوئی ان کا نام لینے والا موجود نہیں ہے۔ اس لئے نئے سال کی مناسبت سے آج کچھ نیا سوچنے کی کوشش کرتے ہیں اور گزشتہ سال کے احوال و کوائف کو بھلا کر ایک نیا میدان اور اپنے لئے ایک نیا آسمان بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ نئے سال سے ہمیں کیسے مستفید ہونا چاہئے اور کن کاموں میں وقت لگانا چاہئے اس سلسلہ میں ایک سرسری کوشش کرتے ہیں، اس امید کے ساتھ کہ ہمارا  فائدہ ہوجائے۔

بحیثیت طالب علم ہمیں کیا کرنا چاہئے

طلبہ کرام کے اذہان میں عموما یہ خیال پیدا ہوتا ہے کہ ہمیں کیا کرنا چاہئے۔ درسیات سے فرصت ملے تو کن کتابوں کا مطالعہ کرنا چاہئے۔ عموما یہ دیکھنے میں آتا ہے کہ جب طلبہ کرام کو مطالعہ کے لئے ابھارا جائے اور انہیں مطالعہ کی اہمیت و افادیت سے روشناس کرایا جائے تو ان کا سب سے پہلا سوال ہوتا ہے کہ ہم کیا پڑھیں؟ کن کتابوں کو پڑھیں؟ کس مصنف کو پڑھیں؟بیشتر طلبہ انہی سوالات کے گھیرے میں مطالعہ کرنے کی کوشش کے باوجود  مطالعہ نہیں کرپاتے ہیں اور وقت لگانے کے باوجود انہیں خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوتا ہے۔ طلبہ کی بڑی تعداد کو یہ شکایت  ہے کہ مطالعہ کے لئے صحیح راہنمائی نہیں ملتی ہے۔ مذکورہ سوالات کے کچھ جوابات تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ابتدا میں ان کتابوں کو پڑھنا چاہئے جن میں کسی بھی مسئلہ میں قیل و قال سے کام نہیں لیا گیا ہے۔ جب ہم کسی کتاب کو پڑھتے ہیں اور ابتدا میں ضرورت سے زیادہ پیچیدہ مباحث سامنے آتے ہیں تو طبیعت میں اکتاہٹ پیدا ہوجاتی ہے اور بہت جلد دل مطالعہ سے گھبرا جاتا ہے۔ دینی علوم کے طالب علم ہونے کی حیثیت سے سب سے پہلے نبی کریم ﷺ کی سیرت طیبہ کا مطالعہ کرنا چاہئے۔ ابتدا میں ان کتابوں کا مطالعہ کیا جائے جو عام فہم اور سلیس زبان میں لکھی گئی ہے اور جن میں مسائل سے کوئی خاص گفتگو نہیں ہوئی ہےبلکہ صاحب کتاب نے حتی الامکان واقعات اور تاریخ کو بیان کرنے کی کوشش کی ہو۔ موجودہ وقت میں نبی کریم ﷺ کی سیرت طیبہ پر ایسی کئی کتابیں دستیاب ہیں جنہیں پڑھ کر سرکار دوجہاں کی حیات مقدسہ سے واقفیت ہوجاتی ہےجیسے، رحمت عالم، سیرت رسول کریم، سیرت رسول اکرم، النبی الخاتم، سیرت خاتم الانبیاء وغیرہ۔ طلبہ کرام کے ذہنوں میں عموما یہ خیال ہوتا ہے کہ ایک دو کتاب پڑھنے کے بعد ہم سیرت طیبہ کے مطالعہ سے فارغ ہوچکے ہیں، مزید کتابوں کو دیکھنے یا پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ سیرت ایک عمیق اور لا محدود سمندر ہے جس میں غواصی کرنے والے دہائیاں لگا کر بھی یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ ہم اب تک اس موضوع کی گہرائی میں نہیں اتر سکے ہیں۔

سیرت کا مطالعہ کرنے سے قبل یہ بات ذہن میں رہے کہ یہ اسلامی علوم و فنون کا سب سے اہم اور بنیادی حصہ ہے۔ کیونکہ سیرت مبارکہ سے واقفیت کے بغیر قرآن مجید سے واقفیت اور قرآنی علوم کو سمجھنا ممکن نہیں ہے۔  ہمیں معلوم ہے کہ جس طرح بعض احکامات وہ ہیں جنہیں اللہ تعالی نے واضح فرمادیا ہے کہ یہ حلال ہیں، یہ حرام ہیں۔ جن چیزوں کے متعلق نص قرآن سے ثابت ہوچکا ہے ان میں تبدیلی یا تاویل کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اسی طرح بعض ایسے امور ہیں جنہیں آپ ﷺ نے کرنے یا نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ بعض ایسے واجبات و سنن اور نوافل و مستحبات ہیں جو آپ ﷺ سے ثابت ہیں، اور ظاہر سی بات ہے کہ یہ تمام علوم سیرت طیبہ کے مطالعہ سے ہی حاصل ہوسکتے ہیں۔ سیرت نبی کریم ﷺ ایسا موضوع ہے جو ہمارے دین و دنیا دونوں کی فلاح و بہبود کا ضامن ہے۔ اس لئے سیرت کا جب مطالعہ کیا جائے تو ان کتابوں کا مطالعہ ضرور کیا جائے جن میں سیرت کے اسرار و علوم اور معارف و مسائل بیان کئے گئے ہیں، جیسے سیرت المصطفی، سیرت النبی، سیرت حلبیہ، سیرت ابن ہشام وغیرہ۔ یہ محض چند نام ہیں البتہ اساتذکرام سے مشورہ کرکے ان میں مزید اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

مطالعہ کے لئے کیا کرنا چاہئے

جس طرح ہم دنیاوی زندگی میں دیکھتے ہیں کہ بڑی کمپنی اور دکان والے گزشتہ سال کا حساب کرنے کے بعد آئندہ سال  کا مکمل لائحہ عمل بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کی مکمل کوشش ہوتی ہے کہ جو غلطیاں ماضی میں ہوگئی ہیں ان سے بچتے ہوئے مستقبل میں مزید نفع کی صورت پیدا کی جائے۔ ہمیں اپنے مطالعہ کے لئے بھی ایسا ہی لائحہ عمل بنانا چاہئے۔ پہلے ہم سال گزشتہ کئے گئے مطالعہ کی فہرست بنائیں اور فہرست میں صرف ان کتابوں کا اندراج کریں جنہیں بالاستیعاب پڑھا گیا ہے۔ اگر مہینہ میں ایک کتاب کا اوسط سامنے آتا ہے، تو ہمیں مزید محنت کی ضرورت ہے کیونکہ اگر ہم پورے سال کا حساب لگائیں گے توایک سال کے طویل عرصہ میں محض 12 عدد کتابیں ہمارے زیر مطالعہ رہی ہیں۔ اس لئے آئندہ سال کے لئے فہرست تیار کریں اگر ممکن ہو تو کم از کم تیس ایسی کتابوں کا نام لکھیں جنہیں آپ پڑھنا چاہتے ہیں۔ اگر کتابوں کے نام معلوم نہ ہو تو بعض مصنفین کا نام لکھیں جنہیں آپ جانتے ہیں اور جن کی تحریریں آپ کے لئے کشش رکھتی ہیں۔ اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو ایسے عنوانات طے کریںٖ جن عنوانات میں آپ کو دلچسپی ہے، لیکن غیر مہذب اور غیر اخلاقی عنوانات طے کرنے سے اجتناب کرنا چاہئے۔ اس فہرست کو اپنے کمرہ میں یا اپنے دفتر میں ایسی جگہ جہاں بآسانی آپ کی نگاہ ہر وقت پہنچ سکے لگا دیں۔ جب کسی کتاب کے مطالعہ سے فارغ ہوجائیں تو نمبر شمار کے ساتھ اس کتاب کا نام صاحب کتاب کے نام کے ساتھ اس فہرست میں لکھ دیں تاکہ آپ کو معلوم ہوسکے کہ آپ نئے سال کے متعین کردہ ہدف کو پانے میں کتنے کامیاب ہوئے ہیں اور اب کتنے دور ہیں۔ وقتا فوقتا اپنا محاسبہ کریں کہ فارغ اوقات میں ہم کتنا وقت کتابوں کو دے رہے ہیں اور کتنا وقت دیگر لہو و لعب میں صرف ہورہا ہے۔ اگر ایک ہی موضوع پر مطالعہ سے طبیعت میں اکتاہٹ پیدا ہونے لگے  تو پھر بیک  وقت دو کتابوں کا مطالعہ کریں تاکہ ایک سے بوجھل پن محسوس ہو تو دوسری کتاب سے تازگی میسر ہوجائے۔ ایک بات تو طے ہے کہ جس طرح سال 2022 ہماری زندگی سے کم ہوگیا ہے اور ٹھیک اسی طرح سال 2023 بھی ختم ہوجائے گا، لیکن اگر ہم نے اس کا صحیح اور درست استعمال کیا تو اس کے اثرات مثبت اور دیر پا ثابت ہوں گے۔ دیگر ضروریات زندگی میں مصروف افراد عموما وقت کی قلت اور دیگر مصروفیات کا بہانہ بناکر مطالعہ سے دور رہتے ہیں، حالانکہ مطالعہ روح کے لئے غذا ہے، جس طرح جسم کی تر و تازگی اور فرحت و انبساط کے لئے عمدہ اور لذیذ کھانوں کی ضرورت ہوتی ہے ٹھیک اسی طرح دل و دماغ کو زندہ اور بیدار رکھنے کے لئے اچھی، عمدہ اور معیاری کتابوں کے مطالعہ کی ضرورت ہوتی ہے۔کثرت مطالعہ انسان کی معلومات سمیت تجربہ میں بھی اضافہ کا سبب بنتا ہے۔ ایک عہد کرتے ہیں کہ ان شاء اللہ سال رواں نافع و مفید کتابوں کے مطالعہ سے روح کو غذا فراہم کریں گے اور بیدار مغز ہونے کا ثبوت دیں گے۔

اگر آپ انگریزی پڑھنا چاہتے ہیں تو درج ذیل لنک پر کلک کریں:

انگریزی زبان کے تمام اسباق

 

Related Posts

2 thoughts on “2023 میں کیا پڑھنا چاہئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے