قرآن کیا ہے

قرآن مجید اللہ تعالی کا کلام ہے، جسے اللہ تعالی نے اپنے نبی محمد ﷺ پر وحی کے ذریعہ نازل فرمایا ہے۔ قرآن مجید اللہ تعالی کی وہ مقدس اور باعظمت کتاب  ہے جو نزول کے زمانہ سے آج تک اپنی اصل حالت میں محفوظ ہے۔ قرآن مجید آخری کتاب ہے جسے اللہ تعالی نے دنیا میں نازل کیا ہے، اس سے قبل حضرت موسی علیہ السلام پر تورات، حضرت داؤد علیہ السلام پر زبور، حضرت عیسی علیہ السلام پر انجیل اور دیگر کئی انبیاء کرام پر صحیفے نازل کئے گئے تھے ۔ زبان و بیان اور فصاحت و بلاغت کے علاوہ علمی دفینوں اور خزینوں کا ایسا مسکن ہے جس کی تہہ میں گزشتہ چودہ سو سال سے علماء اسلام غوطہ زنی کررہے ہیں اور ہر دور کے علماء اپنی بساط بھر موتی جمع کررہے ہیں۔ قرآن مجید میں جتنے علوم بیان کئے گئے ہیں اور جس اصولی انداز میں بیان کئے گئے ہیں اس کی نظیر دنیا کی کسی اور کتاب میں نہیں ملتی ہے۔ چنانچہ قرآن میں عقائد کا مفصل تذکرہ، عبادات مثلاً نماز، روزہ، زکوۃ، حج وغیرہ کے احکام، نیز بیع و شراء، نکاح و طلاق، وراثت و تجارت کے احکام بھی درج ہیں۔ اخلاق و آداب کا مفصل ذکر ہے۔ اس کتاب میں گزشتہ قوموں، امتوں اور انبیاء ا وررسولوں کی حکایتیں بھی بیان کی گئی ہیں۔ قرآن میں قصے بھی ہیں اور تاریخی واقعات بھی، فلسفہ بھی ملے گا اور منطق بھی، پیچیدہ سائنسی باتیں بھی ہیں اور عام انسان کی زندگی گذارنے کے طریقے بھی۔ غرضیکہ قرآن مجید میں انسانوں کی راہنمائی، دینی و دنیاوی بھلائی اور اچھائی کے تمام علوم کو یکجا کرکے بیان کردیا گیا ہے۔

عقائد کے باب میں بتایا گیا ہے کہ اللہ ایک ہے، اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے، آسمان و زمین، چاند ستارے، انسان و جنات سمیت پوری کائنات اللہ تعالی کی پیدا کی ہوئی ہے۔ وہ ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ وہ یکتا اور بے نیاز ہے، اس کا کوئی ہمسر اور ساجھی نہیں ہے۔

عبادت کا مطلب یہ ہے اللہ تعالی نے جو احکامات اپنے نبی کے ذریعہ اتارے ہیں ان پر عمل کرنا ہے، عبادت کے جو طریقے بتائے گئے ہیں ان طریقوں کو مدنظر رکھتے ہوئے عبادت کرنا  ہے۔ جن بُری باتوں سے منع فرمایا ہے ان سے اجتناب کرنا ہے۔

لین دین اور خرید وفروخت میں ایمانداری کا مظاہرہ کرنا ہے۔ دھوکہ دینا، ناپ تول میں کمی کرنا، جھوٹ بول کر چیزوں کو فروخت کرنا یہ سب بُری عادتیں ہیں ان سے بچنے کا حکم دیا گیا ہے۔

معاشرتی اور ازدواجی زندگی کو بہتر سے بہتر بنانے کے مکمل اصول بیان کئے گئے ہیں۔ والدین کے حقوق، میاں بیوی کے تئیں ایک دوسرے کے حقوق، بچوں کے حقوق، پڑوسیوں اور دیگر رشتہ داروں کے حقوق، بین الاقوامی سطح پر انسانوں کے جان و مال کے تحفظ کے سنہرے اصول  سب کو قرآن مجید میں تفصیل کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔

ان کے علاوہ گزشتہ زمانہ کے لوگوں کا تذکرہ جو اچھے لوگ گزرے ہیں ان سے اچھائی حاصل کرنے کی نصیحت اور جو بُرے لوگ گزرے ہیں ان سے عبرت پکڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔کن وجوہات کی بناپر وہ اقوام کامیاب ہوئیں، اور کن گناہوں اور اللہ تعالی کی نافرمانی کی بناپر ان پر عذاب بھیجا گیا۔ اللہ تعالی نیک بندوں کی کس طرح مدد کرتا ہے اور کمزوروں پر ظلم کرنے والوں، معصوموں کو ستانے والوں اور فتنہ و فساد برپا کرنے والوں کو کیسے عذاب سے دوچار کرتا ہے یہ باتیں بطور نصیحت و عبرت کے قرآن میں بیان کی گئی ہیں۔ غرضیکہ قرآن مکمل دستور حیات ہے، اس نے انسانی زندگی کے کسی شعبہ کو تشنہ نہیں چھوڑا ہے۔  

قرآن مقدس نے اپنے اصول و ضوابط پر کاربند رہنے والے بندوں کے لئے آخرت میں اجر و ثواب اور بہترین زندگی کا وعدہ کیا ہے۔ اور جو لوگ قرآنی دستور کی خلاف ورزی کرنے والے ہیں ان کے لئے سخت عذاب کو بیان کیا ہے۔ قرآن مجید میں اس بات کو صراحت اور مثال کے ساتھ سمجھایا گیا ہے کہ اللہ تعالی کس طرح مرنے کے بعد انسان کو دوبارہ  پیدا کرے گا۔ اور جو کوئی بھی اس دنیا میں پیدا ہوا ہے اسے اللہ تعالی کے سامنے پیش ہونا ہے۔ قرآن مجید میں غور و فکر کرنے اور اس میں بیان کردہ پیغامات کو پڑھنے کے بعد ہر کوئی یہ کہنے پر مجبور ہے کہ یہ کسی انسان کا کلام نہیں ہے بلکہ اس ذات باری کا کلام ہے جس نے پوری دنیا کو پیدا کیا ہے۔

 

Related Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے