توحید کیا ہے

تاریخ انسانی بتاتی ہے کہ دنیا میں رہنے والے تمام انسانوں میں خدا کا تصور موجود ہے۔ دنیا میں پائے جانے والے تمام مذاہب اس بات کی دعوت دیتے ہیں کہ   ایک ذات ہے جو سب سے بڑی اور سب سے طاقتور ہے۔ یونان کے فلاسفہ ہوں یا زمانہ جاہلیت کے لوگ یا پھر ایران و روما کے دانشوران، ہر کسی کے پاس ایک خدا کا تصور موجود تھا جسے وہ اپنے طریقوں سے یاد کیا کرتے تھے۔ یہودیت، نصرانیت، ہندو ازم، سکھ ازم، بدھ ازم اور دیگر تمام مذاہب میں آج بھی یہ تصور پائے جاتے ہیں۔ اس سلسلہ میں مذہب اسلام کیا کہتا ہے اور اسلام کا نظریہ توحید کیا ہے، یہ بات سمجھنا ضروری ہے۔ کیونکہ مذہب اسلام کی بنیاد اسی توحید اور وحدانیت پر ٹکی ہوئی ہے اور اسلام کا سب سے اہم اور بنیادی جز یہی ہے۔

توحید کا مطلب کیا ہے

توحید کا مطلب کیا ہے؟ توحید کا مطلب یہ ہے کہ خدا ایک اور اکیلا ہے، اس کے سوا کوئی ایسی ہستی نہیں جو عبادت اور پرستش کے لائق ہو،اور اس ہستی کو مسلمان اللہ کے نام سے پکارتے ہیں،  وہ ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا، نہ اس کو کسی نے جنا ہے اور نہ کوئی اس سے جنا گیا ہے، سب اس کے محتاج ہیں لیکن وہ کسی کا محتاج نہیں ہے،  وہی ہمارا اور تمام دنیا کا پیدا کرنے والا ہے، وہی سب کو روزی دینے والا ہے اور وہی سب کو پالنے والا ہے۔ وہی زندگی اور موت دینے والا ہے، اس کے علاوہ کوئی نہیں جانتا کہ کون انسان کب پیدا ہوگا اور کب مرے گا۔ بیماری، تندرستی، امیری، غریبی اور ہر طرح کا نفع نقصان صرف ایک  اللہ کے قبضہ قدرت میں ہے۔ اگر اللہ تعالی کسی انسان کو نفع پہنچانا چاہے تو پوری دنیا مل کر اس کا کوئی نقصان نہیں کرسکتی ہے لیکن اللہ تعالی اگر کسی کو مصیبت اور تکلیف میں مبتلا کرنا چاہے تو پوری دنیا مل کر اسے آرام فراہم نہیں کرسکتی ہے۔ وہ ساری دنیا کا بادشاہ اور احکم الحاکمین ہے، وہی حقیقی مالک ہے۔ اس کے علاوہ جتنی چیزیں اس دنیا میں موجود ہیں چاہے وہ فرشتے ہو یا انسان، آسمان ہو یا زمین، پانی ہو یا خشکی، پہاڑ ہو یا چٹیل میدان، بڑے بڑے جانور ہو یا سمندر میں رہنے والی مچھلیاں سب اللہ تعالی کی پیدا کی ہوئی ہے اور سب اس کے محتاج ہیں۔ سورج، چاند، ستارے اور فضا میں موجود تمام سیارے اس کے احکامات کے پابند ہیں۔ سورج کا گرہن، چاند کا گرہن، سیاروں کی حرکت، دن و رات کا بدلنا، موسم کی تبدیلی، بارش کا برسنا، کھیتوں میں اناج کا پیدا ہونا، بیج کو زمین سے پودا بناکر نکالنا، پھلوں میں مٹھاس اور پھولوں میں خوشبو سب کچھ اللہ تعالی کی قدرت کا کرشمہ ہے۔ اس کے حکم کے بغیر کوئی پتہ بھی اپنی جگہ سے حرکت نہیں کرتا ہے، وہ جب چاہتا ہے جسے چاہتا ہے زندگی دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے موت دیتا ہے۔ روئے زمین کا ذرہ ذرہ اس کی قدرت کاملہ کا شاہکار ہے، چرندے، پرندے، درندے ، نباتات، جمادات، حیوانات چاہے وہ کسی بھی شکل میں ہو، اور کہیں بھی ہو، اللہ تعالی انہیں رزق پہنچاتے ہیں، خداکےاس تصورکوتوحیدکہاجاتاہے۔

مذہب اسلام میں خدا کا تصور ایک دم واضح اور صاف ہے کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے، نہ کوئی اس کا ہمسر ہے اور نہ کوئی اس کا ساجھی ہے۔ اللہ تعالی اپنے انہیں بندوں سے خوش ہوتا ہے جو اس کی اطاعت کرتے ہیں اور اس کی باتوں کو مان کر زندگی گزارتے ہیں، جو اس کے احکامات کی پابندی کرتے ہیں اور اس کے بتائے ہوئے راستے پر چلتے ہیں۔

Related Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے